References
حواشی
(۱) ڈیلن ایونس، An Introductory Dictionary of Lacanian Psychoanalysis،روٹلیج،لندن، ۱۹۹۳ء، ص ۱۱۸
(۲) ژاک دریدا،Margins of Philosophy،(ترجمہ :ایلن باس)،یونیورسٹی آف شکاگو پریس، شکاگو، ۱۹۸۲ء، صx
(۳) حسن عسکری، حاشیہ آرائی( دیباچہ) سیاہ حاشیے از سعادت حسن منٹو،مکتبہ ء شعر وادب ،لاہور،س ن،ص۱۳
(۴) حسن عسکری،ایضاً،ص ۱۴
(۵) خلیل الرحمٰن اعظمی، اردو میں ترقی پسند ادبی تحریک ،ایجوکیشنل بک ہاؤس ، دہلی ، ۲۰۰۲ء ص ۱۹۰
(۶) گوپی چند نارنگ، ”منٹو کا متن،ممتا اور خالی سنسان ٹرین“ مشمولہ سعادت حسن منٹو:ایک لیجنڈ (مرتبہ ڈاکٹر ہمایوں اشرف) ،ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی، ۲۰۰۷ء ، ص ۵۳۹
ممتاز شیریں نے منٹو کے افسانوں میں فطری اور نا مکمل انسان کے تصورات تلاش کیے ہیں۔لکھتی ہیں:” فطری انسان کے تصور میں انسان بہت سیدھا سادہ اور خام بن جاتا ہے ۔نامکمل انسان اپنی فطرت میں پیچیدہ ہے ۔ اس میں اچھائی ،برائی،پستی،بلندی،قوت اور کم زوری ایک ساتھ پائی جاتی ہے۔ ا س کے اندر ان متضاد پہلوؤں میں تصادم اور اندرونی کش مکش جاری رہتی ہے۔اسے بڑی حد تک اپنی نیکی اور بدی پر خو داختیا رہے اورا س کے اندر وہ قوت موجود ہے جس سے وہ اپنی کم زوریوں پر قابو پا سکتا ہے․․․اور نا مکمل وجود کی تکمیل میں کوشاں رہ سکتا ہے۔“ (منٹو کا تغیر،ارتقا اور فنی تکمیل، مشمولہ منٹو ایک لیجنڈ، مرتبہ ہمایوں اشرف ، ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس ،دہلی ، ۲۰۰۷ء ص ۴۶۳) ممتاز شیریں نے اس ضمن میں ’بو‘ کے رندھیر کو فطری اور بابو گوپی ناتھ کو نا مکمل انسان قرار دیا ہے۔ ممتاز شیریں نے تصور انسان کے مفروضے کے ذریعے منٹو کی تفہیم میں ایک نئے راستے کی نشان دہی ضرور کی،مگریہ راستہ کچھ زیادہ دور تک نہیں جاتا۔مثلاً اگر نا مکمل انسان اپنی تکمیل کا سامان پہلے سے اپنے پاس رکھتا ہے تو وہ نا مکمل تو نہ ہوا۔ہم اس انسان کو نا مکمل کہ سکتے ہیں جس کے پاس نہ تو اپنی تکمیل کا کوئی خواب ہو اور نہ اپنی تکمیل کے ذرائع ہوں۔اگر کوئی شخص اپنی تکمیل کا خواب اور ذرائع اپنی دست رس میں رکھتا ہے اور انھیں کام میں نہیں لاتا تووہ ایک نامراد اور ناکام شخص کہلا سکتا ہے۔ اسی طرح فطری انسان کے بارے میں یہ رائے کہ وہ کسی کش مکش سے نہیں گزرتا،وضاحت طلب ہے کہ کہیں وہ مکمل انسان تو نہیں؟وہ کسی ایسی آزادی کا حامل تو نہیں کہ اپنی جبلی خواہش کی تسکین میں اسے کہیں سے ،اند یا باہر سے کوئی روک ٹوک نہیں؟
(۷) نندتا کرشنا،Sacred Animals of India ،پینگوئن بکس ،نئی دہلی ، ۲۰۱۰ء ، ص ۱۰۷
Author(s):
Nasir Abbas Nayyer
Professor of UrduInstitute of Urdu Language & Literature
Pakistan
- nanayyar@gmail.com
- website
Details:
| Type: | Article |
| Volume: | 88 |
| Issue: | 3 |
| Language: | Urdu |
| Id: | 63ca15838e565 |
| Pages | 119 - 154 |
| Published | September 30, 2013 |
Copyrights
| Creative Commens International License |
|---|

This work is licensed under a Creative Commons Attribution 4.0 International License.